مرکزی خیال: نوادرات ہمیں یہ سمجھنے میں مدد کرتے ہیں کہ ماضی میں لوگ کیسے رہتے تھے اور ان کے عقائد کیا تھے۔
تحقیق کی لائنیں:
- نوادرات کی اقسام اور خصوصیات (شکل)
- نوادرات ہمیں پرانی زندگی کے بارے میں جاننے میں کس طرح مدد کرتے ہیں (کام)
سبق 1: خزانہ کیا ہے؟ (Tuning In)
مقصد (Learning Objective): عظیم یہ سمجھنا شروع کرے گا کہ ذاتی اشیاء کی کہانیاں ہوتی ہیں اور "نوادر" (artefact) کی اصطلاح سے واقف ہوگا۔
مواد (Materials Needed): عظیم کی پسندیدہ چیز (کھلونا، کمبل)، والدین یا دادا دادی کی کوئی پرانی چیز (گھڑی، تصویر، برتن)، سفید کاغذ، رنگین پنسلیں۔
سرگرمی 1: میرا خزانہ (My Treasure)
طریقہ کار: عظیم سے کہیں کہ وہ اپنی سب سے قیمتی چیز لائے۔ اس سے اس چیز کے بارے میں بات کریں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "یہ چیز آپ کے لیے اتنی خاص کیوں ہے؟ اس سے آپ کی کون سی یاد وابستہ ہے؟"
- تفصیل: عظیم کو اپنی چیز کی کہانی سنانے کی ترغیب دیں۔ پھر آپ اپنی کوئی پرانی چیز دکھائیں اور اس کی کہانی سنائیں، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ چیز پرانی ہے اور ماضی کی یاد دلاتی ہے۔ "نوادر" (artefact) کا لفظ متعارف کروائیں اور بتائیں کہ یہ پرانی چیزیں ہوتی ہیں جو ہمیں ماضی کے بارے میں بتاتی ہیں۔
سرگرمی 2: خزانے کی تصویر (Drawing the Treasure)
طریقہ کار: عظیم کو اپنی اور آپ کی دکھائی ہوئی چیز، دونوں کی تصویر بنانے کو کہیں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اگر کوئی اجنبی یہ تصویر دیکھے تو کیا وہ اندازہ لگا سکتا ہے کہ یہ چیز کس کام آتی ہے اور یہ کیوں خاص ہے؟"
- تفصیل: ڈرائنگ کے دوران، چیز کی شکل (form) پر بات کریں - یہ کیسی دکھتی ہے، کس چیز سے بنی ہے، اس کا رنگ کیا ہے۔ اس سے "شکل" (form) کا تصور متعارف ہوگا۔
سرگرمی 3: کہانی کا وقت (Story Time)
طریقہ کار: ایک ایسی کہانی پڑھیں یا سنائیں جس میں کوئی پرانی چیز اہم کردار ادا کرتی ہو (جیسے دادا کی گھڑی یا دادی کا صندوق)۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "کہانی میں موجود اس پرانی چیز نے کرداروں کی مدد کیسے کی یا ان کے بارے میں کیا بتایا؟"
- تفصیل: کہانی کے بعد، اس بات پر تبادلہ خیال کریں کہ کس طرح اشیاء صرف چیزیں نہیں ہوتیں بلکہ یادیں، تاریخ اور شناخت کا حصہ ہوتی ہیں۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- آج آپ نے "نوادر" (artefact) کے بارے میں کیا نیا سیکھا؟
- کیا کوئی نئی چیز بھی مستقبل میں کسی کے لیے "نوادر" بن سکتی ہے؟ کیسے؟
سبق 2: پراسرار ڈبہ (The Mystery Box) (Tuning In)
مقصد (Learning Objective): عظیم سوالات پوچھ کر اور مشاہدہ کر کے پرانی اور نئی اشیاء کے درمیان فرق اور ان کے ممکنہ استعمال کا اندازہ لگائے گا۔
مواد (Materials Needed): ایک جوتے کا ڈبہ، اس میں رکھنے کے لیے مختلف چیزیں (جیسے پرانا سکہ، کیسٹ، نیا USB، ایک پرانا اور ایک نیا چمچ، ایک دیا اور ایک چھوٹی ٹارچ)، بڑا چارٹ پیپر، مارکر۔
سرگرمی 1: اندازہ لگائیں کیا ہے؟ (Guess What's Inside)
طریقہ کار: عظیم کو پراسرار ڈبہ دکھائیں اور اسے ہلانے، سننے اور سونگھنے کی اجازت دیں تاکہ وہ اندازہ لگا سکے کہ اندر کیا ہے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "آپ کو کیا لگتا ہے اس ڈبے میں کیا راز چھپا ہے؟ اس کی آواز یا وزن سے آپ کیا اندازہ لگا سکتے ہیں؟"
- تفصیل: عظیم کے اندازوں کو چارٹ پیپر پر لکھیں۔ اس سے اس کی تجسس اور پیشین گوئی کی مہارت بڑھے گی۔
سرگرمی 2: جاسوس بنیں (Be a Detective)
طریقہ کار: ایک ایک کرکے ڈبے سے چیزیں نکالیں۔ ہر چیز کو غور سے دیکھنے کا وقت دیں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اس چیز کو دیکھ کر آپ کے ذہن میں کیا سوالات آتے ہیں؟ یہ کس چیز سے بنی ہے (شکل)؟ یہ کس کام آتی ہوگی (کام)؟"
- تفصیل: ہر چیز کے لیے عظیم سے سوالات پوچھوائیں۔ مثلاً، کیسٹ دکھا کر پوچھیں، "کیا یہ کوئی کھلونا ہے؟ کیا یہ کھانے کی چیز ہے؟" اس کی سوچ کو متحرک کریں۔
سرگرمی 3: پرانا بمقابلہ نیا (Old vs. New)
طریقہ کار: چارٹ پیپر پر دو کالم بنائیں: "پرانا" اور "نیا"۔ عظیم کو ڈبے کی چیزوں کو ان دو کالموں میں ترتیب دینے کو کہیں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "آپ کو کیسے پتہ چلا کہ کون سی چیز پرانی ہے اور کون سی نئی؟ ان کی شکل یا حالت میں کیا فرق ہے؟"
- تفصیل: اس سرگرمی کے ذریعے، عظیم مشاہدے کی بنیاد پر چیزوں کی درجہ بندی کرنا سیکھے گا۔ پرانے چمچ اور نئے چمچ کا موازنہ کر کے "تبدیلی" (change) کے تصور پر بات کریں۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- ان پراسرار چیزوں میں سے کس نے آپ کو سب سے زیادہ سوچنے پر مجبور کیا؟ کیوں؟
- ہم صرف کسی چیز کو دیکھ کر اس کے کام (function) کے بارے میں کیسے جان سکتے ہیں؟
سبق 3: خاندانی ماہرِ آثارِ قدیمہ (Family Archaeologist) (Finding Out)
مقصد (Learning Objective): عظیم اپنے خاندان کے افراد سے انٹرویو کر کے خاندانی نوادرات کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا اور ان کی اہمیت کو سمجھنا سیکھے گا۔
مواد (Materials Needed): نوٹ بک، پنسل، کیمرہ یا فون (تصاویر لینے کے لیے)، خاندان کے کسی بڑے (دادا/دادی، نانا/نانی) سے بات کرنے کا انتظام (فون پر یا بالمشافہ)۔
سرگرمی 1: انٹرویو کی تیاری (Interview Preparation)
طریقہ کار: عظیم کے ساتھ مل کر سوالات کی ایک فہرست تیار کریں جو وہ اپنے خاندان کے کسی بڑے سے پوچھ سکتا ہے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اگر آپ کو کسی پرانی چیز کے بارے میں صرف تین سوال پوچھنے کی اجازت ہو تو وہ کیا ہوں گے تاکہ آپ اس کی پوری کہانی جان سکیں؟"
- تفصیل: سوالات ایسے ہوں: "یہ چیز آپ کو کہاں سے ملی؟"، "یہ کتنی پرانی ہے؟"، "یہ کس کام آتی تھی؟"، "اس سے آپ کی کون سی یاد وابستہ ہے؟"۔ اس سے عظیم کی کمیونیکیشن اور ریسرچ کی مہارتیں بہتر ہوں گی۔
سرگرمی 2: معلومات اکٹھا کرنا (The Interview)
طریقہ کار: عظیم کو خاندان کے بڑے سے انٹرویو کرنے کا موقع دیں۔ وہ سوالات پوچھے اور آپ اس کی مدد کریں اور جوابات نوٹ کریں۔ اگر ممکن ہو تو اس چیز کی تصویر بھی لیں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اس چیز کی کہانی سن کر آپ کو اپنے خاندان کے بارے میں کیا نئی بات پتہ چلی؟"
- تفصیل: یہ سرگرمی عظیم کو سکھائے گی کہ تاریخ صرف کتابوں میں نہیں ہوتی بلکہ ہمارے گھروں اور خاندانوں میں بھی زندہ ہوتی ہے۔ یہ "شناخت" (identity) اور "یادداشت" (memory) کے تصورات کو مضبوط کرے گی۔
سرگرمی 3: میری دریافت (My Discovery Log)
طریقہ کار: عظیم کو ایک سادہ "دریافت لاگ" بنانے کی ترغیب دیں۔ وہ نوٹ بک میں اس چیز کی تصویر بنائے یا اصل تصویر چپکائے اور اس کے بارے میں جمع کی گئی معلومات لکھے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اگر آپ کو یہ معلومات کسی ایسے دوست کو بتانی ہو جو آپ کے خاندان کو نہیں جانتا، تو آپ اسے سب سے دلچسپ بات کیا بتائیں گے؟"
- تفصیل: معلومات کو منظم کرنا (self-management) اور اسے اپنے الفاظ میں بیان کرنا (communication skills) اس سرگرمی کا اہم حصہ ہے۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- انٹرویو کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟ کیا کوئی سوال پوچھنا مشکل تھا؟
- ہمارے خاندان کی پرانی چیزیں ہماری خاندانی شناخت کے بارے میں کیا بتاتی ہیں؟
سبق 4: ماضی کی سیر (A Visit to the Past) (Finding Out)
مقصد (Learning Objective): عظیم دنیا بھر کے مختلف نوادرات کو دیکھ کر سمجھے گا کہ نوادرات مختلف ثقافتوں اور زمانوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔
مواد (Materials Needed): کمپیوٹر/ٹیبلٹ، انٹرنیٹ، بچوں کے لیے عجائب گھروں کی ویب سائٹس (جیسے برٹش میوزیم فار کڈز، نیشنل میوزیم آف ہسٹری فار کڈز کے ورچوئل ٹورز)، ڈرائنگ پیپر، رنگ۔
سرگرمی 1: ورچوئل عجائب گھر کا دورہ (Virtual Museum Tour)
طریقہ کار: عظیم کے ساتھ مل کر کسی مشہور عجائب گھر کا آن لائن ورچوئل ٹور کریں۔ خاص طور پر قدیم تہذیبوں جیسے مصر یا وادی سندھ کے نوادرات پر توجہ دیں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "یہ چیزیں ہمارے گھر کی چیزوں سے کتنی مختلف ہیں؟ ان کو دیکھ کر لگتا ہے کہ ان لوگوں کی زندگی کیسی ہوگی؟"
- تفصیل: ٹور کے دوران ویڈیو کو روک کر مختلف نوادرات (برتن، اوزار، زیورات) پر بات کریں۔ ان کی شکل (form) اور ممکنہ کام (function) پر تبادلہ خیال کریں۔
سرگرمی 2: میرا پسندیدہ نوادر (My Favourite Artefact)
طریقہ کار: ورچوئل ٹور کے بعد، عظیم سے کہیں کہ وہ اپنا سب سے پسندیدہ نوادر منتخب کرے اور اس کی تصویر بنائے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "آپ نے اسی چیز کا انتخاب کیوں کیا؟ اس میں ایسی کیا خاص بات ہے جو آپ کو دلچسپ لگی؟"
- تفصیل: ڈرائنگ کے نیچے، عظیم سے اس چیز کا نام اور ایک جملے میں اس کا کام لکھوائیں۔ یہ اس کی علم کو منظم کرنے میں مدد دے گا۔
سرگرمی 3: نقشے پر نوادرات (Artefacts on a Map)
طریقہ کار: دنیا کا ایک سادہ نقشہ لیں (آن لائن یا پرنٹ شدہ)۔ عظیم کو دکھائیں کہ اس نے جو نوادرات دیکھے وہ دنیا کے کس حصے سے تعلق رکھتے ہیں (مثلاً، اہرام مصر سے، مہریں وادی سندھ سے)۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "کیا مختلف جگہوں کے نوادرات ایک جیسے ہیں یا مختلف؟ اس سے ہمیں ان جگہوں کی ثقافت (culture) کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے؟"
- تفصیل: یہ سرگرمی تاریخ کو جغرافیہ سے جوڑے گی اور عظیم کو سمجھائے گی کہ نوادرات ہمیں مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- عجائب گھر میں نوادرات کیوں رکھے جاتے ہیں؟
- اگر آپ کو ماضی کا کوئی ایک نوادر مل جائے، تو آپ کیا چاہیں گے کہ وہ کیا ہو؟
سبق 5: شکل اور کام کے جاسوس (Form and Function Detectives) (Sorting Out)
مقصد (Learning Objective): عظیم "شکل" (form) اور "کام" (function) کے تصورات کا استعمال کرتے ہوئے نوادرات کی درجہ بندی اور تجزیہ کرے گا۔
مواد (Materials Needed): مختلف نوادرات کی تصاویر (پرنٹ شدہ یا ٹیبلٹ پر)، دو بڑے کاغذ/ہوپس، مارکر، کچھ حقیقی اشیاء (جیسے مٹی کا پیالہ، لکڑی کا کھلونا، دھات کا چمچ)۔
سرگرمی 1: شکل کے لحاظ سے چھانٹی (Sorting by Form)
طریقہ کار: عظیم کو نوادرات کی تصاویر دیں اور کہیں کہ وہ ان چیزوں کو ان کے مواد (material) کے لحاظ سے الگ الگ گروہوں میں تقسیم کرے (مثلاً، مٹی کی بنی چیزیں، دھات کی بنی چیزیں، لکڑی کی بنی چیزیں)۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "آپ کو کیا لگتا ہے کہ پرانے زمانے میں لوگ یہ چیزیں بنانے کے لیے یہی مواد کیوں استعمال کرتے تھے؟ کیا ان کے پاس پلاسٹک تھا؟"
- تفصیل: اس سرگرمی سے "شکل" (form) کا تصور مضبوط ہوگا، جس میں نہ صرف ظاہری صورت بلکہ مواد بھی شامل ہے۔
سرگرمی 2: کام کے لحاظ سے چھانٹی (Sorting by Function)
طریقہ کار: اب انہی تصاویر کو دوبارہ مکس کریں اور عظیم سے کہیں کہ وہ انہیں ان کے کام (function) کے لحاظ سے گروہوں میں تقسیم کرے (مثلاً، کھانا پکانے کی چیزیں، پہننے کی چیزیں، کھیلنے کی چیزیں)۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "کیا ایک ہی چیز کے ایک سے زیادہ کام ہو سکتے ہیں؟ جیسے، کیا ایک خوبصورت برتن سجاوٹ اور کھانے دونوں کے لیے استعمال ہو سکتا ہے؟"
- تفصیل: یہ سرگرمی "کام" (function) کے تصور کو واضح کرے گی اور عظیم کو تنقیدی سوچ (thinking skills) پر مجبور کرے گی کہ اشیاء کا استعمال کتنا متنوع ہو سکتا ہے۔
سرگرمی 3: شکل بمقابلہ کام کا کھیل (Form vs. Function Game)
طریقہ کار: ایک چیز اٹھائیں (مثلاً، مٹی کا پیالہ)۔ عظیم سے پوچھیں، "اس کی شکل کیا ہے؟" (گول، بھورا، مٹی سے بنا)۔ پھر پوچھیں، "اس کا کام کیا ہے؟" (اس میں سوپ پینا، کچھ ذخیرہ کرنا)۔ پھر کردار بدل لیں۔ عظیم کوئی چیز منتخب کرے اور آپ سے یہی سوالات پوچھے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "کیا کسی چیز کی شکل ہمیں اس کے کام کے بارے میں کوئی اشارہ دیتی ہے؟ کیسے؟"
- تفصیل: یہ تیز رفتار کھیل "شکل" اور "کام" کے درمیان تعلق کو سمجھنے میں مدد دے گا اور اسے ایک تفریحی سرگرمی بنائے گا۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- کسی نوادر کو سمجھنے کے لیے کیا زیادہ اہم ہے: اس کی شکل جاننا یا اس کا کام جاننا؟ یا دونوں؟
- آج کی کون سی چیزیں ہیں جن کی شکل بہت دلچسپ ہے لیکن ان کا کام بہت سادہ ہے؟
سبق 6: ایک نوادر کی کہانی (Story of an Artefact) (Sorting Out)
مقصد (Learning Objective): عظیم ایک منتخب نوادر کے بارے میں اپنی تخلیقی اور تحقیقی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک کہانی بنائے گا، جس سے اس کی ماضی کو تصور کرنے کی صلاحیت بڑھے گی۔
مواد (Materials Needed): پچھلے اسباق سے منتخب کردہ کسی ایک نوادر کی تصویر، بڑا ڈرائنگ پیپر، رنگین پنسلیں/کریونز، کہانی لکھنے کے لیے سادہ کاغذ۔
سرگرمی 1: کردار کا تصور (Imagining the Owner)
طریقہ کار: عظیم کو نوادر کی تصویر دکھائیں (مثلاً، ایک پرانا کنگھا یا سکہ)۔ اس سے کہیں کہ وہ تصور کرے کہ اس چیز کا مالک کون ہو سکتا تھا۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "کیا اس کا مالک ایک بچہ تھا یا بڑا؟ امیر تھا یا غریب؟ وہ کہاں رہتا تھا؟ اس کا نام کیا تھا؟"
- تفصیل: کاغذ پر اس تصوراتی مالک کی تصویر بنائیں۔ اس کی تفصیلات پر بات کریں، جیسے اس کے کپڑے، گھر، اور مشاغل۔ یہ "شناخت" (identity) اور "ثقافت" (culture) کے تصورات کو جوڑے گا۔
سرگرمی 2: کہانی کا پلاٹ (Creating the Story)
طریقہ کار: اب عظیم کے ساتھ مل کر اس نوادر اور اس کے مالک کے بارے میں ایک مختصر کہانی بنائیں۔ کہانی کا آغاز، وسط اور اختتام ہونا چاہیے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اس چیز کے ساتھ اس کی زندگی کا کوئی خاص دن کیسا گزرا ہوگا؟ کیا یہ چیز کھو گئی تھی؟ یا کسی کو تحفے میں دی گئی تھی؟"
- تفصیل: کہانی کو سادہ جملوں میں لکھیں یا عظیم کو کہانی سنانے دیں اور آپ اسے لکھیں۔ یہ سرگرمی اس کی تخلیقی سوچ اور ابلاغ کی مہارتوں (communication skills) کو فروغ دے گی۔
سرگرمی 3: کامک سٹرپ بنانا (Making a Comic Strip)
طریقہ کار: لکھی ہوئی کہانی کو 3 یا 4 حصوں میں تقسیم کریں اور عظیم کو ہر حصے کے لیے ایک تصویر بنانے کو کہیں، جیسے ایک کامک سٹرپ۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اگر آپ کی کہانی میں کوئی الفاظ نہ ہوں، تو کیا آپ کی تصویریں کہانی سنا سکتی ہیں؟ آپ تصویر میں کیا دکھائیں گے تاکہ دیکھنے والے کو کہانی سمجھ آجائے؟"
- تفصیل: یہ بصری کہانی سنانے کا ایک بہترین طریقہ ہے اور ان بچوں کے لیے بہت اچھا ہے جو لکھنے سے زیادہ ڈرائنگ کو پسند کرتے ہیں۔ اس سے "یادداشت" (memory) کو بصری شکل دینے کا تصور واضح ہوگا۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- کہانی بنانے کے عمل میں سب سے دلچسپ حصہ کیا تھا؟
- کیا ہم واقعی جان سکتے ہیں کہ ماضی میں کیا ہوا تھا، یا ہم صرف نوادرات کی مدد سے اندازے لگاتے ہیں؟
سبق 7: میری اپنی ایجاد (My Own Invention) (Going Further)
مقصد (Learning Objective): عظیم آج کی زندگی کی عکاسی کرنے والا ایک "مستقبل کا نوادر" ڈیزائن کرے گا، جس سے وہ سمجھے گا کہ آج کی چیزیں کل کی تاریخ بن جائیں گی۔
مواد (Materials Needed): ری سائیکل مواد (خالی ڈبے، بوتلیں، گتے)، ٹیپ، قینچی، گوند، رنگین کاغذ، مارکرز۔
سرگرمی 1: مستقبل کے لیے پیغام (A Message to the Future)
طریقہ کار: عظیم سے بات کریں: "اگر آج سے 100 سال بعد کسی کو آپ کے زمانے کی کوئی ایک چیز ملے، تو آپ کیا چاہیں گے کہ وہ کیا ہو تاکہ وہ ہماری زندگی کو سمجھ سکے؟"
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "ہمارے زمانے کی کون سی چیزیں سب سے اہم ہیں؟ فون؟ گاڑیاں؟ کتابیں؟ یا کچھ اور؟"
- تفصیل: آج کی زندگی کے اہم پہلوؤں (جیسے ٹیکنالوجی، کھیل، تعلیم) پر تبادلہ خیال کریں۔ ان خیالات کو ایک کاغذ پر لکھیں۔
سرگرمی 2: مستقبل کا نوادر ڈیزائن کرنا (Designing the Future Artefact)
طریقہ کار: عظیم کو ری سائیکل مواد کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایسی چیز "ایجاد" کرنے کو کہیں جو آج کی زندگی کی کہانی بیان کرے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "آپ کی ایجاد کی شکل (form) کیسی ہوگی؟ اور اس کا کام (function) کیا ہوگا؟ یہ مستقبل کے لوگوں کو ہمارے بارے میں کیا بتائے گی؟"
- تفصیل: یہ ایک مکمل تخلیقی سرگرمی ہے۔ عظیم کو مکمل آزادی دیں کہ وہ اپنی ایجاد کو جیسا چاہے بنائے۔ یہ "ایجاد" (invention) اور "تبدیلی" (change) کے تصورات کو عملی جامہ پہنائے گی۔
سرگرمی 3: ایجاد کی نمائش (Show and Tell: My Invention)
طریقہ کار: عظیم اپنی بنائی ہوئی ایجاد کو خاندان کے سامنے پیش کرے۔ وہ اس کا نام بتائے، اس کی شکل بیان کرے، اور سمجھائے کہ یہ کیا کام کرتا ہے اور یہ کیوں اہم ہے۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "اگر آپ کو اس ایجاد کے ساتھ مستقبل کے لوگوں کے لیے ایک چھوٹا سا خط لکھنا ہو، تو آپ اس میں کیا لکھیں گے؟"
- تفصیل: یہ سرگرمی عظیم کی پریزنٹیشن اور ابلاغ کی مہارتوں کو بہتر بنائے گی اور اسے اپنے کام پر فخر محسوس کرنے کا موقع دے گی۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- کیا آپ کو لگتا ہے کہ مستقبل کے لوگ ہماری ایجادات کو دیکھ کر ہماری زندگی کو صحیح طور پر سمجھ پائیں گے؟
- آج کی کونسی عام چیز 100 سال بعد بہت عجیب اور دلچسپ لگے گی؟
سبق 8: میرا اپنا عجائب گھر (Curating My Museum) (Taking Action)
مقصد (Learning Objective): عظیم اپنے حتمی پروجیکٹ، "عظیم کا ذاتی عجائب گھر" کی منصوبہ بندی اور تیاری کرے گا، جس میں وہ اپنے سیکھے ہوئے تمام تصورات کا اطلاق کرے گا۔
مواد (Materials Needed): ایک میز یا شیلف (نمائش کی جگہ کے لیے)، انڈیکس کارڈز یا چھوٹے گتے کے ٹکڑے (لیبلز کے لیے)، مارکر، وہ اشیاء جو عظیم اپنے عجائب گھر کے لیے منتخب کرے گا۔
سرگرمی 1: نوادرات کا انتخاب (Selecting the Artefacts)
طریقہ کار: عظیم کو اپنے گھر سے 3 سے 5 ایسی اشیاء منتخب کرنے کو کہیں جو اس کی اپنی زندگی، خاندان یا ثقافت کی کہانی بیان کرتی ہوں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "آپ کو ایسی کون سی چیزیں منتخب کرنی چاہئیں جو دیکھنے والوں کو آپ کے بارے میں سب سے زیادہ بتائیں؟ آپ کی شخصیت، آپ کے مشاغل، یا آپ کے خاندان کے بارے میں؟"
- تفصیل: یہ اشیاء اس کا پہلا کھلونا، کوئی خاص کتاب، دادا کی کوئی چیز، یا سفر کی کوئی یادگار ہو سکتی ہے۔ انتخاب کا عمل خود ایک سوچ کا عمل ہے۔
سرگرمی 2: معلوماتی لیبلز بنانا (Creating Museum Labels)
طریقہ کار: ہر منتخب چیز کے لیے، عظیم کو ایک معلوماتی لیبل بنانے میں مدد کریں۔ ہر لیبل پر درج ذیل معلومات ہونی چاہئیں:
- چیز کا نام (Artefact Name)
- شکل (Form): یہ کس چیز سے بنی ہے؟ کیسی دکھتی ہے؟
- کام (Function): یہ کس لیے استعمال ہوتی ہے؟ یہ کیا کہانی سناتی ہے؟
سرگرمی 3: نمائش کی تیاری (Setting up the Exhibit)
طریقہ کار: عظیم کو اپنی منتخب کردہ جگہ پر اپنی اشیاء اور ان کے لیبلز کو ترتیب دینے دیں۔ اسے سوچنے دیں کہ چیزوں کو کس ترتیب سے رکھنا چاہیے تاکہ وہ ایک اچھی کہانی بیان کریں۔
- اکسانے والا سوال (Provoking Question): "کیا آپ اپنی چیزوں کو وقت کے حساب سے ترتیب دیں گے (سب سے پرانی سے سب سے نئی تک)؟ یا کہانی کے حساب سے؟"
- تفصیل: یہ سرگرمی اسے کیوریشن (curation) کی بنیادی باتیں سکھائے گی - یعنی کسی مجموعے کو سوچ سمجھ کر پیش کرنا۔ یہ خود نظم و نسق (self-management) کی مہارت کو بھی فروغ دے گی۔
سبق کے اختتام پر غور و فکر کے سوالات (Reflection Questions):
- اپنا عجائب گھر بنانے کے عمل میں آپ کو سب سے زیادہ مزہ کس کام میں آیا؟
- اگر کوئی آپ کے عجائب گھر کو دیکھے، تو وہ آپ کے بارے میں تین اہم باتیں کیا سیکھے گا؟
حتمی پروجیکٹ: عظیم کا ذاتی عجائب گھر (Azeem's Personal Museum)
خلاصہ (Summary): یہ پروجیکٹ تمام 8 اسباق کا نچوڑ ہے۔ عظیم نے جو نمائش تیار کی ہے، اب وہ اسے اپنے خاندان کے سامنے پیش کرے گا۔
مقصد (Objective): عظیم ایک "میوزیم گائیڈ" کے طور پر کام کرتے ہوئے اعتماد کے ساتھ اپنے جمع کردہ نوادرات اور ان کی کہانیوں کو بیان کرے گا، اور یہ ظاہر کرے گا کہ نوادرات کس طرح تاریخ، شناخت اور یادداشت کو محفوظ رکھتے ہیں۔
پروجیکٹ کے مراحل (Project Steps):
- دعوت نامہ تیار کریں (Create Invitations): عظیم خاندان کے افراد کے لیے اپنے عجائب گھر کے "افتتاح" کے لیے ہاتھ سے دعوت نامے بنا سکتا ہے۔
- گائیڈڈ ٹور کی مشق کریں (Rehearse the Guided Tour): عظیم کو ہر چیز کے بارے میں کیا کہنا ہے، اس کی مشق کروائیں۔ اسے اپنے لیبلز کو بطور حوالہ استعمال کرنے کی ترغیب دیں۔
- میوزیم کا افتتاح (The Museum Opening): مقررہ وقت پر، خاندان کے افراد جمع ہوں۔ عظیم ایک گائیڈ کے طور پر ان کا استقبال کرے اور انہیں اپنی نمائش کا دورہ کروائے۔ وہ ہر نوادر کو اٹھا کر اس کی شکل، کام، اور اس سے وابستہ کہانی بیان کرے۔
- سوال و جواب کا سیشن (Q&A Session): ٹور کے اختتام پر، "مہمانوں" کو سوالات پوچھنے کا موقع دیں۔ یہ عظیم کی سمجھ کو مزید گہرا کرے گا۔
تشخیص کا طریقہ (Assessment):
- کیا عظیم "شکل" اور "کام" کے تصورات کو صحیح طریقے سے استعمال کر پایا؟
- کیا وہ ہر نوادر کی کہانی کو واضح طور پر بیان کر سکا؟
- کیا اس نے اعتماد اور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا؟
- کیا اس کا عجائب گھر مرکزی خیال "نوادرات ہمیں ماضی کے بارے میں بتاتے ہیں" کی عکاسی کرتا ہے؟